Pir Sarkal District Chakwal


میرے پڑنانا اور میجر ممتاز و میجر مختار جاوید ھاشمی کے پڑدادا ۔۔وٹلی پیران سے سرکال ماٸر 1870عیسوی مین رھاٸش اختیار کیجبکہ اسوقت چنیوٹ ضلع جھنگ مین کسی تھانہ مین بطور SHO تعینات تھے جبکہ 1881 تھانہ کسووال   ۔۔  ۔۔۔ساہیوال ضلع۔۔مین اوایل 93 تک مختلف مدات پر رہے۔۔93 جون تھانہ لالیاں ضلع جھنگ۔۔98 اور 1907 مین پنڈدادنخان SHO جبکہ 1903 تھانہچکوال 1904 للہ  ۔۔دلھہ۔۔۔1906 سٹی پنڈدادنخان تعنیاتی رھی 31.5.1909 دوران سروس پیران جلالپور کی سازشکا شکار ھوکر حالت علالت بوجہ زھر خورانی کلر کہار باغ میں انتقال فرمایا اور پیران سرکال کا پہلا مدفن سرکال میں بنا ورنہ قبل ازین وٹلی مین دفن کیا جاتا تھا۔ اسمان قبر پر شبنم افشانی کرے۔ PIR MADAD ALI SHAH .مختصر حالات زندگی مرتبہ پیر عناٸت شاہ کپتان ریٹاٸرڈ

گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔۔۔۔۔پیر مدد علیشاہ کی اولاد مین دو بیٹیاں اورتین بیٹےتھے پیر چن پیر شاہ پیر فیروز شاہ پیرمنور شاہ اولزکر کی اولاد نرینہ نہی تھی دو بیٹیاں  پیر فروز شاہ اور پیر منور شاہ دونون  محکمہ پولیس میں بھرتی ھوۓ اور پیر فیروز شاہ 1937 مین بستی ملوک ملتان سے بعہدہ سب انسپکٹر ریٹایر ھوے جبکہ پیر منور شاہ قیام پاکستان کے وقت کانگڑہ بھارتی پنجاب مین حاضر سروس تھے کہ پاکستان اتے ھوۓ بلواٸوں نے شھید کر دیا پیر فروز شاہ کے دو بیٹے پیر عنایت شاہ ۔۔۔پیر ولایت شاہ اور تین بیٹیاں حیات رھیں ایک بیٹا اور ایک بیٹی کمسنی مین فوت  ھوے۔ پیر منور شاہ کے چار بیٹے تھے بیٹی کوٸ نہی تھی پیر مدد علشاہ کی تیسری پیڑھی کا مختصر تعارف  ان شاء اللہ کل پوسٹ کروں گا

پیر مدد علی شاہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسا کہ گزشتہ کل تحریر ھوا آج پیر مدد علیشاہ کی تیسری پیڑھی کا اجمالاً تذکرہ کرتے ھیں۔ پیر چن پیر شاہ کی اولاد نرینہ نہ تھی ان کی دو بیٹیاں تھین جو دو بھاییوں پیر محمد غوث شاہاور پیر محمد یعقوب شاہ پسران پیر ستار شاہ بنپیر رکن الدین شاہ بن پیر عبدالہ شاہ بن پیر محمد غوث وجیہہ الدین سے  شادیشدہ ھوٸیں پیر محمد غوث شاہ کے دو بیٹے پیر نورالحق شاہ اور عبدالحق شاہ (بعد میں ظفر شاہ کے نام سے موسوم ھوۓ)اور ایک بیٹی ھوٸ جو پیر مرتضےٰ شاہ بن پیر احمد شاہ بنپیر فتح شاہ بن پیر رکن الدین بن پیر عبدالہہ شاہ کی منکوحہ ھوٸی نور الحق شاہ کی اولاد 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں جبکہ ظفر شاہ کی3 بیٹیاں ھین جاری ھے

۔۔پیرمدد علیشاہ۔۔ پیر چن پیر شاہ کی آل کا تذکرہ جاری ھے۔۔ پیر صاحب کی دو نواسیاں جن میں سے ایک کا ذکر پچھلی پوسٹ میں ھو چکا دوسری نواسی بنت یعوب شاہ  جو پیر غوث شاہ کی بہو اور پیر نورالحق شاہ کی زوجہ تھیں انکی اولاد 3 بیٹے اوردو بیٹیاں ھیں۔بیٹے  ١۔۔خا لد حسین شاہ پرنسپل F.G سکول واہ کینٹ۔٢۔طارق حسین شاہ منیجر  ریجنسی ھوٹل اسلام اباد ٣۔ساجد حسین شاہ ملازم PAEC.جبکہ دونون بیٹیاں بے اولاد ھیں۔  دوسری نواسی زوجہ پیر مرتضٰے شاہ کا ایک بیٹا فاروق مرتضٰےشاہ مدرس محکمہ تعلیم پنجاب اوردو بیٹیان  ایک خالد حسین شاہ کے عقد مین تھی جو بدون اولاد فوت ھو گیی جبکہ دوسری کرنل ظہور الحق شاہ  بن پیر یعقوب شاہ بن پیر ستار شاہ کے عقد مین ھے۔ جاری ھے

پیر مدد علی شاہ قسط نمبر…5 جیسا کہ دوسری اور تیسری قسط میں مزکور ھوا کہ چن پیر شاہ کی دو بیٹیاں تھیں جو پیر غوث شاہ اور پیر یعقوب شاہ بن پیر ستار شاہ کے عقد میں آییں۔۔پیر یعقوب شاہ کی زوجہ اول بنت چن پیر شاہ کے بطن سے ایک بیٹی ھوٸ اور زوجہ پیر یعقوب شاہ رحلت کر گییں بعدہٗ ان کا نکاح دختر پیر اشرف   شاہ ساکن میانہ موھڑہ سے ھوا جن کے بطن سے 3 بیٹے اور دو بیٹیاں ھیں ایک بیٹی پیر عبدالرحمان شاہ بن پیر احمد شاہ  کے عقد میں ھے اور دوسری پیر ابرار شاہ ساکن جسوال کی زوجہ ھے۔جبکہ کرنل ظہور شاہ کا تذکرہ پچھلی قسط میں ھو چکا۔دیگر دو بیٹے پیر منظور الحق شاہ ایر فورس سے ریٹاٸرڈ ھین اور کراچی ھین جبکہ تیسرے پیر انوار الحق شاہ پرنسپل سہگل ھاٸ سکول سھگل اباد ھیں۔                                               کرنل ظھور شاہ کے2 بیٹے اور ایک بیٹی جو پیر امان الله  رٸیس کرولی کی بہو ھے ۔ایک بیٹا یوسف شاہ ڈاکٹر ھے جبکہ دوسرا australia مین بغرض حصول تعلیم  مقیم ھےحمزہ ظھور پیر منظور الحق شاہ کی اولاد میں 3 بیٹے جن میں سے ایک پاک نیوی مین جبکہ باقی دونون پراٸویٹ سروس مین اور ایک بیٹی ھے انورالحق شاہ کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ھے سارے زیر تعلیم ھیں پیر یعقوب شاہ کے نواسے اور نواسیان ذیل ھیں۔۔۔۔ پیرندیم شاہ ریٹاٸرڈ ایر فورس داماد پیر عبدلقادر شاہ بن پیراحمد شاہ۔پیر نسیم شاہ پاک فضاٸیہ پیل پیران سے شادی شدہ اسلام اباد مقیم ھیں۔پیر نوید شاہ داماد پیر ابرار شاہ جسوال ۔حال مقیم ا۔مارات۔۔دختران پیر عبدالرحمان شاہ2 ایک پیر امین شاہ بن پیر عبدالقادر شاہ بن پیر پیر احمد شاہ اور دوسی پیرجواد شاہ بن پیر ابرار شاہ کے عقد مین ھین پیر غوث شاہ کے کے پوتوں اور نواسیوں کا ذکر گزشتہ قط میں ھو  چکا انکی اولادوں کا تذکرہ  ان شاء اللہ ﷻ اگلی قسط میں بشرط زندگی۔۔۔۔

28۔ محمد حیسن شاہ رح۔ کرولی پیران(کلرکار) کے جدامجد۔ 29۔شاہ شیر

پیر مدد علی شاہ ۔۔پیرانِ سرکال۔۔۔۔۔۔قسط نمر۔۔6
پیر چن پیر شاہ متوفی1950 کی ال اولاد کا ذکر تمام ھوا ۔۔اب پیر مدد علیشاہ کے منجھلے بیٹے پیر فیروز شاہ کا تذکرہ ھوگا جن کی دو تصاویر دی ھیں داییں طرف 1928 اور دوسری 1937 میں بستی کبیروالہ ملتان SHO کی ھے جتنی مربوط یاداشت انکی خود نوشت اور بعد میں انکے بیٹے حاجی کپتان پیر عنایت شاہ کی قلمی ھم تک پہنچی ھے اس کے مطابق وہ پیرانِ سرکال کے سر خیل اور سنہری روایات کے حامل بیدار مغز مقنن۔ھمدرد۔اصول پرست اور قابل فخر شخصیت تھے۔جنکی قانونی اپروچ دیانت اور پیشہ ورانہ اھلیت کے معترف انگریز افسران اور عدالتی اھلکار تھے اس کا اندازہ اپ یوں بھی کر لیں کہ دوران سروس 129 مقدمات درج اور investigate کر کے چالان عدالت کییے جن میں سے 127 کے ملزمان سزا یاب جبکہ 2 داخل دفتر بوجہ اموات نامزد ملزمان ھوۓ
یہ سطور تمہیدأ تحریر ھوٸں ان شاء اللہ کل سے انکے چیدہ چیدہ حالات پوسٹ ھوں گ

30۔حضرت پیر شاہ جمال مزار وٹلی نزد چوھاسیدن شاہ۔ 31۔جد امجد سرکال ماھیر۔ پیر رکن ا لدین شاہ۔ 32۔ پیر غوث شاہ۔ 33۔ پیر عبد ا لہہ شاہ 34۔ پیر صدر الدین شاہ۔ 35۔ پیر مدد علیشاہ ( میرے پردادہ)۔ 1857۔9 190 36 ۔ پیر فیروز شاہ۔ 37۔ کپٹن عنایت شاہ۔ 38۔ میجر مختار جاوید ھاشمی ۔ 39 A.ٹیپو جاوید ھاشمی 40۔A. عبدالرفع جاوید ھاشمی۔ 39۔B. تیمور جاوید ھاشمی 40۔B.معاذ جاوید ھاشمی 40۔ B. عباد جاوید ھاشمئ

پیران سرکال ماہیر ( چکوال) کے جد امجد حضرت خواجہ نوری حضرت ہاشم بن عبد مناف ( پردادہ رسول پاک ) سے بنو ہاشم کا آغاز ھوا انکا نمبر1 تھا-
16 شیخ الاسلام غوث الااحمیدیں حضرت غوث الدین زکریا ملتانی رح جن کا مزاد قاسم باغ ملتان۔میں ھے۔1170ء ولادت دور عہدہ سلطان شمس الدین التمش خاندان غلامان کے دورحکومت میں ملتان تشریف لاے۔
26 حضرت علی قتال والد پیر خواجہ نوری۔
27- حضرت ابو بکر خواجہ رکن الدین المعروف پیر خواجہ نوری رح مزار شریف پیل پیران (خوشاب)